قطعہ
نگاہ سے اپنی تو ہرسو شکار کرتا ہے
 کیوں مجھ کو دیکھ کے خود کو خوار کرتا ہے
نہیں میں آوں گا تیرے شہر میں اے محسن
 تو کس لیے میرا اب اعتبار کرتا ہے

Comments